علامہ سید ابراہیم رئیسی نے جمعہ کے روز اپنے پیغام میں مزاحمتی محاذ کی بہادرانہ مزاحمت کو سراہا جو کہ صیہونیوں کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والوں کے مقابلے میں باوقار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جعلی صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو فطری بنانا فلسطینیوں اور مزاحمتی محاذ کے ساتھ غداری کے مترادف ہے اور مزاحمتی محاذ اور وطن عزیز فلسطین کی پیٹھ پر خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔
عالمی یوم القدس کے موقع پر جمعے کی شام فلسطینی گروپوں کے رہنماؤں اور غزہ کے باشندوں کے اجتماع کے لیے بھیجے گئے ویڈیو پیغام میں صدر رئیسی نے ماہ رمضان میں روزہ دار فلسطینیوں کے لیے دعا کی ہے، اور دلیل دی ہے کہ اس مہینے میں امام علی علیہ السلام ایرانی قوم کے لیے نمونہ ہیں اور انہوں نے ہمیں نصیحت کی ہے کہ کبھی بھی ظالموں کا ساتھ نہ دیں جن کی زمینوں پر قبضہ کر لیا گیا ہے اور ہمیشہ مظلوم فلسطینیوں سمیت مظلوم عوام کی حمایت کریں اور یہ حمایت جاری رہے گی۔
ایرانی صدر نے کہا کہ فلسطینی قوم اگرچہ مظلوم ہے لیکن یہ مزاحمت کی ہیرو ہے اور فلسطینیوں کے نظریات کو عملی جامہ پہنانے اور مقبوضہ القدس کو آزاد کرانے کے لیے اس کی برسوں کی مثالی مزاحمت پوری انسانیت کے لیے قابل تعریف ہے اور یقیناً اس کو خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ